شیخ الوظائف کے علاج سے گھریلو الجھنیں کیسے ختم ہوئیں؟ (قسط نمبر9)
کالا جادو‘ بندش‘ نظربد‘ سفلی عمل اور گھریلو الجھنوںکا ڈسا ‘شیخ الوظائف کی خدمت میں حاضر ہوا بغیر نذرانہ، شکرانہ کے روحانی علاج ہوا دکھ سے سکھ کا یہ سفر اس کی زبانی سنیے!
محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی نسلوں کو صحت‘ لمبی عمر‘ ایمان پر استقامت اور جزائے خیر دے جو نیک کام آپ نے شروع کررکھا ہے اور جو مجھ سمیت تمام عالم کو فیض مل رہا ہے میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو جنت الفردوس میں امام الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی غلامی عطا فرمائے۔ آمین!
میں آپ سے رابطہ میں رہنے کیلئے خط لکھتی رہتی ہوں۔ ماہنامہ عبقری‘ تسبیح خانہ اور آپ کے بتائے وظائف پڑھنے کی وجہ سے میرے معمولات میں زمین آسمان کا فرق آگیا ہے پہلے ٹی وی ڈرامے‘ فلمیں دیکھتی تھی‘ تمام خاندان میں میرا فیشن سب سے اعلیٰ ہوتا تھا اور میری تقلید کی جاتی تھی لیکن شیخ الوظائف کے درس سننے (تقریباً عبقری سے جڑے مجھے ابھی صرف چھ ماہ ہی ہوئے ہیں) کے بعد دروس اور شیخ الوظائف کے بتائے وظائف نے مجھے بدل کر رکھ دیا ہے۔ اب فیشن کی جگہ حجاب اور ہروقت دوپٹہ نے لے لی ہے‘ ٹی وی بالکل بند‘ اپنے بچوں کو مسنون دعاؤں پر لگا دیا ہے‘ نماز پنجگانہ‘ تہجد‘ اوابین‘ حم لاینصرون ایک تسبیح آپ کا تصور‘ عبقری کا تصور کرکے دم کرتی ہوں۔ تین تسبیحات اور مراقبہ کرتی ہوں اپنے اور سارے بچوں کی طرف سے روحانی غسل کرتی ہوں۔ شیخ الوظائف کے بتائے اعمال یاحفیظ یاسلام صبح و شام گیارہ مرتبہ‘ حاجت اور سورۂ یٰسین کے نوافل پڑھتی ہوں‘ برکت والی تھیلی اور روحانی عطر سے برکات حاصل کررہی ہوں۔ چالیس مرتبہ سورۂ الم نشرح پڑھ کر تیل اور پانی پر دم کرتی ہوں اور تمام گھر والے اور بچے یہی پانی پیتے ہیں۔129 مرتبہ سورۂ کوثر صبح وشام پڑھتی ہوں‘ عبقری رسالہ پڑھتی ہوں۔ اب تو بہت سے لوگوں کو ان کے مسائل میں وظیفے بتاتی رہتی ہوں۔ تمام امت مسلمہ کیلئے دعا کرتی ہوں اور تمام فوت شدگان کو پڑھ کر ہدیہ کرتی رہتی ہوں۔ لائیو درس سنتی ہوں‘ میں نے آپ سے اپنے گھریلو مسائل‘ لڑائی جھگڑے‘ مارپیٹ‘ بیماری‘ کاروباری زوال کے سلسلے میں آج سے تقریباً دو مہینے پہلے خط لکھا تھا۔ آپ نے مجھے اذان اور افحسبتم کا وظیفہ ہر دو گھنٹے بعد کرنے کا بتایا تھا۔ اب تقریباً تین ماہ ہونے والے ہیں اب کے اور اس وقت کے حالات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ شوہر کا رویہ بھی میرے ساتھ بہت بہتر ہے۔ بیماری کا تو نام و نشان نہیں‘ کاروبار حالات بہت بہتر ہوگئے ہیں۔ ہمارا پولٹری کا کاروبار ہے پہلے گاڑیوں کے حادثات بہت ہوتے رہتے تھے‘ دوسرے شہروں سے ہمارا مال آتا ہے راستے میں کبھی پوری گاڑی الٹ جاتی تھی اور کبھی کئی کئی دن خراب رہتی تھی۔ لاکھوں کا نقصان ہوجاتا تھا لیکن ماشاء اللہ اب کاروبار بہت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ ایک خاص بات وظیفہ کے دوران مجھ پر دباؤ بہت رہا‘ نماز میں غلط تصورات‘ ہروقت سر میں درد اور ایسا لگتا تھا کہ میرے دماغ میں کوئی گھسا ہوا ہے اور بعض اوقات ایسا لگتا تھا کہ کوئی بول میرے ذہن میں ڈال دیا گیا ہے اورمجھے بولنےپر مجبور کیا جارہا ہے مگر میں نے لاکھ حالات کی خرابی کے باوجود وظیفہ نہ چھوڑا‘ میں اللہ تعالیٰ سے رو رو کر دعائیں کرتی تھی کہ یااللہ میرے منہ سے کوئی شرک کا بول نہ نکل جائے لیکن شکر ہے اب اس کیفیت میں بہت فرق اور بہتری ہے۔ (س۔ ق، لاہور)
گردش ایام نے گھیرا‘ دبوچا اور کہیں نہ چھوڑا مگر
محترم جناب شیخ الوظائف السلام علیکم! میری تعلیم ایف اے ہے‘ کئی وزیروں‘ اعلیٰ افسران کا پرائیویٹ سیکرٹری رہا‘ سعودی عرب میں ایک معروف شیخ کا بھی سیکرٹری رہا‘ زندگی کا وسیع تجربہ رہا‘ آخر میں لاہور میں ایک بڑی کنسٹرکشن کمپنی میں پرچیز اور ایڈمن منیجر رہا۔
بس گھر بنا بیٹھا جو پیسہ تھا لگا دیا اور مقروض ہوگیا گردش ایام تاک میں تھی اس نے آگھیرا‘ کمپنی کے پاس کوئی نیا پراجیکٹ نہ تھا دھڑے سے نوکری چھوڑ کر گھر آگیا‘ پھر الرجی کی بیماری نے آپکڑا‘ آمدنی کا کوئی ذریعہ نظر نہ ٓآیا ایک سال تک آسمانی پنگوڑے پر چڑھ گیا زمین سے آسمان اور آسمان سے زمین دیکھ رہا تھا۔ اچانک ایک دوست کے گھر گیا‘ وہاں عبقری رسالہ جو اس کی بوڑھی والدہ پڑھ رہی تھیں اٹھا لایا‘ اس کی والدہ نے لرزتی اور کانپتی آواز میں کہا بیٹا! آپ کے تمام مسائل اس سے حل ہوجائیں گے‘ میری بیگم اور میں نے وہ پڑھا اور آئندہ جمعرات تسبیح خانہ درس میں پہنچ گئے‘ چھ ماہ تک مسلسل ہم نے بلاناغہ درس سنا۔ ’’میرا رب سچا‘ اس کا کلام سچا‘ اس کا نبی ﷺ سچے‘‘ شیخ الوظائف کے یہ وہ الفاظ نے تھے جنہوں نے مجھے کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ پھر میں نے شیخ الوظائف کا بتایا ایک وظیفہ شروع کیا اور اتنا پڑھا اتنا پڑھا اور اتناپڑھا کہ بیت الخلاء میں بمشکل میں اپنے آپ کو روک پاتا اور بالآخر میرے کام سیدھے ہونا شروع ہوگئے۔ شیخ الوظائف کے بتائے وظیفہ کے پڑھنے سے پہلے جہاں جاتا تھا لوگ کہتے تھے بھائی اب ستر سال کی عمر میں کیا نوکری کروگے‘ وظیفہ کے بعد وہی لوگ کہتے تھے ہمیں آپ جیسا جہاں دیدہ اور تجربہ کار بندہ چاہیے‘ ایک شوروم پر میں منیجر رہا اس شخص نے تو حد ہی کردی لوگوں سے میرا تعارف کرواتے وقت کہنا شروع ہوگیا تھا یہ شخص ہمارا باپ ہے‘ میں بڑا شرمندہ ہوا‘ سوچا وظیفے کی تعداد کچھ کم کرتا ہوں اثر کچھ زیادہ ہی ہوگیا ہے۔کئی جگہوں سے نوکری کی آفریں آنا شروع ہوگئیں پھر دو جگہ نوکری کی اور چھوڑ دی‘ اوقات کار زیادہ تھے اور اب جہاں سے اصل جگہ سے چھوڑ کرآیا تھا اس کمپنی نے مجھے اچھی سیلری پر بلایا اور منتیں کرکے بلایا۔بینک میں جو رقم رکی ہوئی تھی کچھ مل گئی اور بیماری نے جان چھوڑ دی‘ گھر کا اوپر والا پورشن کرائے پر چڑھ گیا نیک اور نمازی لوگ آگئے اللہ کریم نے جیسے ہر کام میں برکت ڈال دی‘ یکدم قرض اترنا شروع ہوگیا۔میرے جذبے نے جوش مارا اور میں نے جنونی انداز میں لوگوں کو بتایا شروع یا میرا شعبہ ایڈمنسٹریشن ہے اور میں اچھا بولتا ہوں اور لوگ سنتے ہیں‘ لوگوں کو وظائف بتاتا ہوں‘ صدقہ جاریہ بھی ہے‘ لوگ کہتے ہیں تم نے عبقری کی برانچ کھول لی ہے اب بڑے فون آتے ہیں کہ کس طرح پڑھنا ہے اور پڑھنے سے کیا کیا فرق پڑا ہے۔
شیخ الوظائف آپ نے بڑی محنت‘ مشقت پیسہ لگا کر زندگی لگا کر ریسرچ کی ہے اور دکھی انسانیت کی خدمت کی ہے۔ مصیبت زدہ لوگوں کو رب کعبہ کی طرف لگا دیا ہے اور نبی ﷺ کی خدمت میں لے آئے ہیں اللہ ہی اس کا اجر دے گا اور آپ کا حامی و ناصر ہوگا۔ میں تو دیوانہ وار لوگوں کو کہتا ہوں تسبیح خانہ کی دیواروں کو ہاتھ لگا کر منہ پر لگا لو کسی کام میں شکست نہ ہوگی اور کئی لوگوں نے مجھے بتایا کہ ہم نے وضو خانہ کی ٹونٹیوں سے بوتل بھر کر مریضوں کو پلایا جو صحت یاب ہوگئے یہ باتیں صرف اور صرف یقین کرنے پر ہوتی ہیں۔ ہم گھر میں خصوصی دعا کرتے ہیں اللہ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو۔ آمین!شیخ الوظائف نے مجھے جو وظیفہ بتایا وہ یہ تھا:
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں